GAR MUJHE USKA YAQEEN HO BY ANA ILYAS
Gar Mujhy Iska Yaqeen Ho By Ana Ilyas complete Urdu novel based on social issues, age differences, cousin marriage, romantic, family system-based, kidnapping-based, funny, contract marriage, forced marriage, army-based books, etc.
“آپ آپ ايسے کيوں ديکھ رہے ہيں مجھے” وہ جو پہلے اسکی نظروں کا مطلب کچھ اور ہی سمجھ کر خود ميں سمٹتی چلی جارہی تھی۔ اس کے يوں ٹکٹکی باندھ کر ديکھنے پر اب کی بار الجھن کا شکار ہوئ۔ اور پھر يہ الجھن فکر ميں ڈھلی کہ اسے لب کشائ کرنی پڑی۔ وہ پلکيں تک نہيں جھپک رہا تھا۔ “تم آج پھر سے يہاں کيوں آگئ ہو؟” اس کی بات کے جواب پر جس طرح سامنے والے نے يکدم اسکی کلائ دبوچ کر دانت کچکچاتے اس سے سوال کيا۔
نواہ کا سانس گويا تھم سا گيا۔ اسکا شکنجہ اس قدر مضبوط تھا کہ نواہ کو لگا اسکی ہڈياں ابھی کے ابھی چٹخ جائيں گی۔ اوپر سے اسکے الفاظ۔ اسکی آنکھيں خوف سے پھٹنے کو تھيں۔ “کک۔۔ کيا۔۔ کيا کہہ رہے ہيں آپ۔ ميں تو يہاں پہلی بار آئ ہوں”وہ سمجھنے سے قاصر تھی کہ وہ شخص جس کے ساتھ نام جڑے چند گھنٹے ہوئے۔ جس کی تصوير ديکھ کر وہ اس سے محبت کی مرتکب ہوئ۔
ساری زندگی خود کو سينت سينت کر رکھا کہ وہ کسی کی امانت ہے۔ کتنے ہی خوش کن احساسات اور خواہشات لے کر وہ اسکے کمرے ميں موجود تھی۔ وہ پہلی بات ہی اتنی غير متوقع کرے گا۔ کمرے ميں آنے کے بعد سے وہ اسکے سامنے بيڈ پر بيٹھ کر فقط اسے گھورتا رہا۔ اور پھر جو الفاظ نکلے۔ وہ تو بالکل ہی عجيب تھے۔
Dive into the Depths of Emotion and Discovery with ‘Gar Mujhy Iska Yaqeen’ Ho By Ana Ilyas: A Tale of Love, Identity, and the Life Journey Within.