DEEWANA KR GYA TERA ROOP SUNEHRA BY HINA ASAD PDF DOWNLAOD

Deewana kar Gaya Roop Sunehra Romantic Novel By Hina Asad

Deewana kar Gaya Roop Sunehra Romantic Novel By Hina Asad
Novel Name : Deewana kar Gaya Roop Sunehra
Writer Name: Hina Asad
Category : ROMANTIC NOVELS,Age Difference Novels,
“کیا بچہ ۔۔۔بچہ۔۔۔کی رٹ لگا رکھی ہے ؟؟؟

“نا تو میں آپکا بچہ ہوں اور ۔۔۔۔نا ہی بچہ رہا ہوں ۔۔۔اگر آپ چاہیں تو اس بات کا ثبوت ابھی پیش کرسکتا ہوں ۔۔۔بشرطیکہ آپ میں سہنے کی ہمت ہو “وہ غصے میں کہتے ہوئے آخری الفاظ پر یکدم لہجہ اور انداز بدل گیا ۔۔۔

دل کی آنکھوں کی پتلیاں سکڑ کر پھیلیں۔۔۔

“اتنا ہی بچہ بچہ کہنے کا شوق ہے تو آپ کی یہ خواہش ابھی پوری کیے دیتا ہوں ۔۔پھر کھلاتی رہیے گا ہمارے بچوں کو گود میں اور جتنا مرضی انہیں بچہ بچہ پکارتی رہیے گا ۔۔۔وہ ذومعنی نظروں سے اسے دیکھتے ہوئے آنچ دیتے لہجے میں بولا۔۔۔

“۔پاگل ہو چکے ہو تم کیا بکواس کر رہے ہو۔۔۔۔ کچھ پتہ بھی ہے؟؟؟؟

وہ چلائی ۔۔۔۔

شہرام کچھ دیر اسے دیکھتا رہا پھر اسکی کمر میں ہاتھ ڈال کر اسے ڈریسنگ ٹیبل پر بیٹھا دیا ۔۔۔ اسکی اطراف اپنے ہاتھ رکھ دئیے۔۔۔

“یہ کس طرح بات کر رہی ہیں آپ مجھ سے جانتی ہیں نا میں اس علاقے کا سردار ہوں ۔۔۔اور اب آپ کا شوہر بھی ۔۔۔تو لہجہ درست کریں ”

انا پر چوٹ ہوئی تو سردراوں کے خون نے جوش مارا ۔۔۔۔

“ہنہہہ۔۔۔۔دلنشین نے طنزیہ انداز میں ہنکارا بھرا ۔۔۔

“صحیح کہا۔۔۔تم ۔۔۔۔اوہ ۔۔۔سوری !!!! آپ نے ۔۔۔۔

شہرام سائیں !!!!

استہزایہ انداذ سے بولی ۔۔۔

“کہیے کیا حکم بجا لاؤں آپکی خدمت میں ؟؟؟وہ ہلکا سا سر کو خم دئیے جھکا کر بولی ۔۔۔

شہرام پر اس کا لب ولہجہ سر پہ لگا تلوں پر بجھا ۔۔۔۔

مگر وہ اپنے اشتعال پر قابو کیے گہری سانس کھینچ کر خود کو پرسکون کرتے بولا ۔۔۔

“دل سرکار !!!!

“سردار شہرام نے اپنا دل تو دل نشین کے قدموں تلے رکھ دیا ہے۔اب یہ دل سرکار پر ہے وہ میرے دل کو سر پہ تاج کی طرح سجاتی ہیں یا اپنے قدموں کی دھول سمجھ کر اڑا دیتی ہے۔”,

وہ مدھم لہجے میں کہتے ہوئے پھونک مار کر اسکے چہرے پر جھولتی ہوئی آوارہ لٹ کو پھونک مارتے ہوئے بولا اور دلنشین کی کمر پر اپنی گرفت مضبوط کی ۔۔۔۔

اسے شہرام کی انگلیاں اپنی کمر میں دھنستی ہوئی محسوس ہوئیں ۔۔۔

“چھوڑو مجھے “وہ گھور کر بولی ۔۔۔

“چھوڑنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔۔۔!!!

“چھوڑنے ۔۔چھڑوانے کی باتیں چھوڑ کر ۔۔۔صرف پکڑنے پکڑانے کی باتیں کریں “وہ اس دلنشین کی دونوں بازو اپنی گردن کے گرد باندھ کر خمار زدہ آواز میں بولا۔۔۔۔

“دل سرکار !!!! آپ صرف میری ہیں۔۔۔۔اور ہمیشہ میری رہیں گی ۔

“میں خود بھی نہیں جانتا کہ کب آپ میرا عشق بن گئیں۔۔۔جانے کب میرا دل آپکے دل کا طلب گار بن گیا۔۔۔۔میں ہمیشہ آپکو اپنے قریب دیکھنا چاہتا ہوں ۔۔۔قریب ۔۔۔۔بہت قریب ۔۔۔۔۔ وہ جنونی انداز میں کہتے ہوئے اسکے کیچر میں مقید بالوں کو کھول گیا اور کیچر ہوا میں اچھال دیا ..اسکے لمبے کالے بالوں میں چہرہ چھپا گیا ۔۔۔۔.بولتے ہوئے اسکے ہونٹ دلنشین کے کان کی لووں کو چھو رہے تھے۔

اس کی اتنی سی قربت پر وہ مرنے والی ہوئی تھی. .. دل کانوں میں دھڑکنے لگا تھا. .جیسے وہ پیچھے نا ہوا تو اسکا دل اچھل کر ابھی باہر آجائے گا. ….

“ش۔ش۔۔۔شہ۔۔۔شاہو ۔۔۔۔پلیز ہوش میں آؤ ۔۔۔وہ کپکپاتے لہجے میں گویا ہوئی..

“ہوش میں ہی تو نہیں آنے دے رہی آپکی یہ قربت دل سرکار ۔۔۔۔ وہ اسکے کان کے پاس چہرہ کیے گھمبیر لہجے میں سرگوشی نما آواز میں بولا .. اور اپنی پوروں سے اسکا مخملی گال سہلا رہا تھا ۔۔۔۔

“یہ کیا کر رہے ہو ؟؟؟اس کے لمس پر دلنشین کو اپنے حواس ُسن ہوتے ہوئے محسوس ہوئے ۔۔۔۔

“وہی جو ایک شوہر اپنی بیوی سے کرتا ہے . … وہ بول کر لبوں سے اسکے مخملیں گال پر لمس چھوڑ گیا ۔۔۔۔

صیحیح معنوں میں دلنشین کی جان لبوں پہ آئی ۔۔۔گلے کی گلٹی ابھر کر معدوم ہوئی۔۔۔

“پیچھے ہٹو ۔۔۔وہ اسکے سینے پر ہاتھ رکھ اسے دھکا دیتے ہوئے دھڑ دھڑ کرتے دل سے بولی ۔۔۔۔

“اپنے نئے مجازی خدا کی نا فرمانی کر کہ اس کا دل توڑیں گی۔۔۔تو گناہ ملے گا ۔۔۔۔

وہ اس کے دونوں ہاتھوں کو اپنے ہاتھوں میں لیے نرم لہجے میں بولا۔۔۔۔

اب وہ اسکا محرم بن چکا تھا رشتہ بدل چکا تھا ۔۔۔۔مگر وہ اپنے دل کا کیا کرتی جو اسے اور اس سب کو اتنی جلدی قبول کرنے سے انکاری تھا ۔۔۔

CLICK ON LINK BELOW TO DOWNLOAD PDF:

deewana kar gaya roop sunhera by hina asad

Leave a Comment